مقبوضہ کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کا ایک سال مکمل

مقبوضہ کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کا آج ایک سال مکمل ہوگیا ہے ۔سری نگر سمیت پورے مقبوضہ کشمیر میں ہر سو سناٹا چھایا ہوا ہے ۔سڑکیں سنسان ہیں اور لوگ اپنے گھروں میں بند ہیں. انتظامیہ کی جانب سے پورے کشمیر میں کرفیو نافذ ہے سکیورٹی فورسز کی گاڑیاں آبادی والے علاقوں میں گشت کر رہی ہیں اور ان میں نصب لاڈ سپیکروں کے ذریعے اعلان کیا جا رہا ہے کہ کرفیو نافذ ہے اور گھر سے باہر آنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ 


کشمیر پولیس کو خدشہ ہے کہ پانچ اگست کے موقع پر امن و قانون کی صورتحال کو بگاڑنے کی کوششیں ہوسکتی ہیں کیونکہ علیحدگی پسند اور پاکستانی حمایت یافتہ تنظیمیں 5 اگست کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کا منصوبہ رکھتی ہیں. ضلع مجسٹریٹ سری نگر ڈاکٹر شاہد اقبال چوہدری نے منگل کی رات دعویٰ کیا کہ شہر سے کرفیو ہٹایا گیا ہے لیکن بدھ کی صبح صورت حال اس دعوے کے یکسر برعکس نظر آئی بندشوں کی صورتحال جوں کی توں قائم ہے اور عملی طور پر کرفیو نافذہے.

کشمیر کے دیگر اضلاع میں بھی کرفیونافذہے تاہم دیہی علاقوں کو پابندیوں سےاستثنیٰ رکھا گیا ہے کیونکہ ایسے علاقوں میں بڑی تعداد میں سکیورٹی فورسز کے کیمپ قائم ہیں۔ واضح رہے کہ بھارت میں برسر اقتدار ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے گذشتہ برس پانچ اگست کو مسلم اکثریتی کشمیر کو خصوصی آئینی حیثیت عطا کرنے والی آئین ہند کی دفعات 370 اور 35 اے منسوخ کیں اور اس متنازع خطے کو دو حصوں میں تقسیم کر کے دو وفاق کے زیر انتظام علاقوں میں تبدیل کیا.

جموں اینڈ کشمیر سول سوسائٹی کوآرڈی نیشن کمیٹی کے رکن اور عوامی نیشنل کانفرنس کے سینیئر نائب صدر مظفر احمد شاہ نے کہا کہ بھارتی حکومت نے کشمیر اور کشمیریوں کو کھو دیا ہے کشمیریوں کے لیے کرفیو ہے جبکہ انتہا پسندہندوجماعتوں کو فوج جشن منانے کے لیے سہولتیں فراہم کررہی ہے انہوں نے کہا کہ کشمیری لاک ڈان کے عادی ہیں بے شک ہمارے بچے اور ان کے والدین مشکل صورتحال میں پھنسے ہوئے ہیں لیکن پھر بھی کشمیری ایک باغیرت قوم ہے بھارتی حکومت نے تو اچھا کام کردیا ہے کیونکہ آج پوری دنیا 

کشمیر کی بات کرتی ہے.

بھارت نواز سیاسی جماعتوں نیشنل کانفرنس، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور  کانگریس نے 5 اگست کو تاریخ کا سب سے سیاہ باب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ وہ دن ہے جب یکطرفہ، غیر جمہوری، غیر آئینی اور جبری طور پر جموں و کشمیر کے عوام کے جمہوری اور آئینی حقوق پر شب خون مارا گیا ہے

Previous
Next Post »